بادیہ پیما

{ با + دِیَہ + پےَ (ی لین) + ما }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |بادیہ| کے ساتھ فارسی مصدر پیمودن سے مشتق صیغۂ امر |پیما| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے |بادیہ پیما| مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٩٣ء میں قائم کے دیوان کے قلمی نسخے میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

بادیہ پیما کے معنی

١ - جنگلوں جنگلوں پھرنے والا، دشت و بیابان طے کرنے والا، دشت نورد۔

 آہ اے ہند آہ اے شوریدۂ سودائے غم آہ اے خانہ خراب اے بادیہ پیمائے غم (١٩١٠ء، سرور، خمکدۂ سرور، ١٧٦)

انگلش

["wanderer; tramp; desert-traveller"]