بادیہ گرد

{ با + دِیَہ + گَرْد }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |بادیہ| کے ساتھ فارسی مصدر گردیدن سے مشتق صیغۂ امر |گرد| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے |بادیہ گرد| مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٢٤ء میں مصحفی کے "انتخاب رام پور" میں مستعمل ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

بادیہ گرد کے معنی

١ - جنگلوں جنگلوں پھرنے والا، دشت و بیابان طے کرنے والا، دشت نورد۔

 تلاش احمق دیوانہ ہے عبث یارو کسے خبر کہ گیا ہے کہاں وہ بادیہ گرد رجوع کریں:بادِیَہ پَیْما (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨٢)