باز خواہ

{ باز + خاہ (و معدولہ) }

تفصیلات

iفارسی زبان میں متعلق فعل |باز| کے ساتھ مصدر خواستن سے مشتق صیغۂ امر |خواہ| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے |بازخواہ| مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں میر کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

باز خواہ کے معنی

١ - بازپرس کرنے والا، جواب طلب کرنے والا، تحقیقات کرنے والا۔

 ساتھ ہو اک بیکسی کے عالم ہستی کے بیچ باز خواہ خوں ہے میرا کون اس بستی کے بیچ (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٧٣)