بالیدگی کے معنی
بالیدگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + لی + دَگی }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر بالیدن سے مشتق حالیہ تمام |بالیدہ| سے اسم بنانے کے لیے |ہ| حذف کرنے کے بعد |گی| بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے |بالیدگی| بنا اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٨٧٠ء میں "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بالیدن معنی بڑھنا"]
بالیدن بالِیدَگی
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : بالِیدَگِیاں[با + لی + دَگِیاں]
- جمع غیر ندائی : بالِیدَگِیوں[با + لی + دَگِیوں (واؤ مجہول)]
بالیدگی کے معنی
"تخریب سے زیادہ غذا کے انضمام کا عمل ہوتا ہے لہٰذا بالیدگی عمل میں آتی ہے۔" (١٩٤٩ء، ابتدائی حیوانیات، ٩)
"تمہاری اچھی زندگی سے میری روح کو بالیدگی ہوتی ہے۔" (١٩١٥ء، خطوط حسن نظامی، ٧٨:١)
"اس میں تضیق یعنی تنگی ہو جائے تو بالیدگیاں - تسدد پیدا کر سکتی ہیں۔" (١٩٣٤ء، احشائیات، ١٢٣)
بالیدگی کے مترادف
ترقی, نمو
افزائش, بڑھاؤ, بڑھت, بڑھنا, بڑھوتری, پختگی, پکاپن, پیدائش, جماؤ, روئیدگی, نشوونما, نمو
بالیدگی english meaning
vegetation; growthincreasedevelopmentimmaturityadolescencean aggregate of fourexpansionfourthe place in which Hindus dress or eat their victualsVegetation
شاعری
- ذہن کو بالیدگی کس کے تصّور سے ملی
آج کل انفاس کو یہ نکہتیں دیتا ہے کون - بالیدگی داد الہٰی نہیں مٹتی
جتنے کہ گھٹے اتنے بڑھ آئے سر ناخن - بالیدگی روح کا بن جائے سبب وہ
آسودہ ہو سننے ہی سے جس کے دل مہجور - یہ کس کے قاتل سے بالیدگی ایسی ہوئی حاصل
کہ ٹوٹا آج ڈورا خود بہ خود شمشیر قاتلص کا - یہ کس کے قتل سے بالیدگی ایسی ہوئی حاصل
کہ ٹوٹا آج ڈورا خود بخود شمشیر قاتل کا