بانٹنا کے معنی
بانٹنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بانْٹ (ن غنہ) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |ونٹنین| ہے۔ اردو میں اس سے ماخوذ |بانٹنا| مستعمل ہے اور بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں |حسن شوقی| کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تقسیم کرنا","بھاگ کرنا","تفریق کرنا","تقسیم کرنا","حصہ لگانا","حصے بخرے کرنا","حصے کرنا"]
ونٹنین بانْٹْنا
اسم
فعل متعدی
بانٹنا کے معنی
"ابھی تو روپے بانٹ رہا ہوں۔" (١٩٢٤ء، گوشۂ عافیت، ١٠:١)
حسن سے بانٹ لیا عشق کا مسکن ہم نے گھر میں معشوق کا قبضہ ہے تو باہر اپنا (١٩٢٥ء، شوق قدوائی، دیوان، ٤٤)
"بیک وقت دو اطراف توجہ بانٹنے کا مسئلہ کیا ہے۔" (١٩٧٥ء، لبیک، ٩٦)
"ہماری خوشی بڑھاتی ہے رنج و غم کو بانٹ لیتی ہے۔" (١٩٢١ء، مہدی، افادات مہدی، ١٧٨)
جو سخا پیشہ ہیں وہ بانٹ کر کھاتے ہیں سدا ان کو ملتا ہے اگر نان جویں کا ٹکڑا (١٨١٨ء، عیش، دیوان، ٦٢)
"عرب ملازمت کمپنی میں جو مسافروں کو جہاز پر بٹھاتا ہے اور ہر ایک کو جگہ بانٹتا ہے۔" (١٩١٢ء، روزنامچۂ سیاحت، ٣٢:١)
بانٹ بس دو کے عدد پر آشکار خارج قسمت کو اوسط کر شمار (١٨٧٩ء، مبادی الحساب منظوم، ٧)
بانٹنا english meaning
to divideapportiondistributeportion outparcel outdivide into shares; to dispose ofassign; to participatego shares indispose
شاعری
- یہ عادت بُری کہ ہر شے اپنوں میں بانٹنا
جو مستحق ہے اُس کا جی ہی اچاٹنا
محاورات
- چٹھا بانٹنا
- مدد بانٹنا
- مدد بانٹنا