باوفا کے معنی

باوفا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ با + وَفا }

تفصیلات

iفارسی حرف جر اور عربی اسم سے مرکب ہے۔ عربی زبان سے ماخوذ اسم |وفا| کے ساتھ فارسی حرف جر |با| بطور سابقۂ فاعلی لگنے سے |باوفا| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٤ء میں انیس کے |مراثی| میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بات کا پورا","بات کا پورا کرنے والا","خیر خواہ","ساتھ دینے والا","صادق القول","قول و قرار کا سچّا","مروت والا","نباہنے والا","نمک حلال"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

باوفا کے معنی

١ - وفادار، دوستی نباہنے والا، اپنے عہد پر قائم رہنے والا، صاحب مروت، خیرخواہ۔

 قربانیاں ہوئیں مگر ایسی نہیں ہوئیں اس باوفا کے قبل اور اس باوفا کے بعد (١٩٤٠ء، کلیات بیخود، ١٤٨)

باوفا english meaning

sincerefaithfuladdicted to pleasurebrightgaudygayjoviallewdshowy

شاعری

  • تم بھی مجبور ہو ہم بھی مجبور ہیں
    بے وفا کون ہے، باوفا کون ہے
  • راکب کا عزم ہو تو رواں ہو یہ آگ پر
    عباس باوفا نے لگایا ہے باگ پر
  • توبہ ہو کے بد گماں میں نے کی خطا ضرور
    بھول چوک ہو تو ہو ہیں وہ باوفا ضرور
  • دشمن کو گھورتا ہے دہانا چبا چبا
    غل تھا کہیں، فرس ہو تو ایسا باوفا
  • دشمن کو کُھودتا ہے دباتا چبا چبا
    غل تھا کہ بس فرس ہوتو ایسا ہو باوفا

Related Words of "باوفا":