باپ کا کے معنی
باپ کا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ باپ + کا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم |باپ| کے بعد کلمہ اضافت |کا| لگانے سے |باپ کا| مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء، میں "نوراللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اپنی","اپنا یا اپنی"]
اسم
صفت ذاتی
باپ کا کے معنی
١ - موروثی، مملوکہ، مقبوضہ۔
"کیا یہ کوٹھی تمھارے باپ کی ہے جو کرایہ نہ دو گے۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٤٩٠:١١)
باپ کا english meaning
to be current
شاعری
- کیا عمر تھی جب سرسے اٹھا باپ کا سایہ
دو بھائی تھے دو بہنیں تھیں اور دیس پرایا - سرپہ یہ دیکھیں جس کے اچھی شال
گویا وہ اس کے باپ کا ہے مال - سنگات آتی انپراتی شہ توج گھر
جو اچتا نہ ما باپ کا منج کوں ڈر - کہ جو کوئی ما باپ کا ہو خیر خواہ
نو دھر ان کی خیر خواہی پر نگاہ - کیے جو کوئی ما باپ کا ہو خیر خواہ
تو دھر ان کی خیر خواہی پر نگاہ - گو دُختِ رز کے ملنے میں ہے دیر محتسب
دینا نہیں پھراتے ہیں ہم اس کے باپ کا - سوکھا تجھ باپ کا نہال امید
اے ثمر باپ کے کہاں گیا توں
محاورات
- اپنے باپ کا بیٹا ہے
- اپنے باپ کا نہیں
- انکر چکر انکر گھی۔ پانڈے باپ کالا گاکی
- ایک باپ کا نہیں
- ایک باپ کا ہونا
- باپ کا (سایہ سر سے) اٹھ جانا
- باپ کا سمجھنا۔ ہونا یا ہوجانا
- باپ کا نام اواپوا پوت کا نام جیتے خاں۔ باپ کا نام ساگ پات بیٹے کا نام پرور
- باپ کا نام دمڑی بیٹے کا نام چھ کوڑ یا ناتی کا نام پنچکوڑ یا تین پرسابیتی چھدام نہ پورا ہوا
- بھلا جو چاہے آپ کا دینا نہ راکھے باپ کا