بجھارت

{ بُجھا + رَت }

تفصیلات

iسنسکرت کے اصل لفظ |بوجھنا| سے ماخوذ |بجھارت| اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٣ء کو "ایکٹ ١٩" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : بُجھارَتیں[بُجھا + رَتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : بُجھارَتوں[بُجھا + رَتوں (و مجہول)]

بجھارت کے معنی

١ - بوجھنے کے قابل بات، معما، پہیلی، استعارۃً۔

 اک اسی ایک ٹھوکر سے کرے سوفلسفی پیدا نہ بوجھا فلسفہ اس کو یہ اک ایسی بجھارت تھی (١٩١٤ء، بہارستان، ظفر علی خان، ١٣٤)

٢ - حساب فہمی، حساب کا تصفیہ۔ (نوراللغات)

"پٹواری کے سمن میں ہدایت ہونی چاہیے کہ وہ . بجھارت و کھپوٹ اپنے ساتھ لاوے۔" (١٨٧٣ء، ایکٹ، ١٩، ٩٤)

٣ - زمین سے متعلق حساب کتاب کا رجسڑ۔

مترادف

پہیلی