بحیرہ کے معنی

بحیرہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بُحَے (ی لین) + رَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٥٦ء کو "فوائد العبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مصر) شمال مغرب میں ایک صوبہ(٢٣١)","بحر کی تصغیر","بحر کے چھوٹے حصوں میں کسی کا نام","بعض وقت ایسے کھاری پانی کے سمندروں کو کہتے ہیں جن کے تقریباً چاروں طرف زمین ہو صرف تھوڑا سا حصّہ بڑے سمندر سے ملا ہوا ہو جیسے بحیرہ روم یا بحیرہ اسود","تری کا وہ بڑا حصہ جو بحر سے چھوٹا ہوتا ہے","تصغیر بحر","چھوٹا سمندر","چھوٹا سمندر جو تقریباً چاروں طرف خشکی سے گھرا ہوتا ہے","کبھی کبھی کسی بڑی جھیل کو بھی کہہ دیتے ہیں جیسے بحیرہ"]

بحر بَحْر بِحَیرَہ

اسم

اسم تصغیر ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : بُحَیرے[بُحَے (ی لین) + روں (و مجہول)]

بحیرہ کے معنی

١ - خلیج، جھیل، کھاڑی، دریا سے بڑا اور سمندر سے چھوٹا قطعۂ آب جو تقریباً چاروں طرف خشکی سے محدود ہو۔

"اکثر اوقات ہوا میں وہ بخارات بھرے ہوتے ہیں جو. نمکین بحیروں سے اٹھتے ہیں۔" (١٩٠٧ء، ماہنامہ، مخزن، ١٣٠، ١٩:٤)

بحیرہ english meaning

a lakea small seainsensibleout of one|s sensesPakistan Navy [A]

Related Words of "بحیرہ":