بدستور کے معنی

بدستور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَدَس + تُور }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم اور حرف جار سے مرکب ہے۔ فارسی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں میر کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اسی طرح جیسے پہلے تھا","پرانی رسم کے مطابق","حسبِ سابق","حسب معمول","حسبِ معمول","عادت کے موافق","قاعدے کے مطابق","مطابق آئین","مطابق دستور","مطابق قاعدہ"]

اسم

متعلق فعل

بدستور کے معنی

١ - حسب معمول، سابق کی طرح، جوں کا توں، پہلے کی طرح۔

"شام کو بخار ذرا ہلکا ہوا مگر پھوڑے کی تکلیف بدستور تھی۔" (١٩٠٥ء، صبح زندگی، ٢١١)

بدستور english meaning

destruction of a house or family

شاعری

  • مری تلاش بدستور اب بھی جاری ہے
    وہ مل گیا ہے میں کھویا ہوا سالگتا ہوں
  • کہیں جو تسلی ہوا ہو یہ دل
    وہی بے قراری بدستور ہے
  • تھے خواصوں کے جو استاد بدستور پرے
    سب نے للکار بتائی کہ الگ دور پرے