برتنا کے معنی
برتنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَرَت + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |ورتنین| سے ماخوذ |برت| کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگانے سے |برتنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں |پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["استعمال کرنا","برتاؤ کرنا","پیش کرنا","تجربہ کرنا","تقسیم کرنا","خرچ کرنا","سلوک کرنا","صرف کرنا","غور کرنا","کام میں لانا"]
ورتنین بَرَتْنا
اسم
فعل متعدی
برتنا کے معنی
|بر جمو ہن بھی احتیاط برتنے لگا۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٣٠)
|تم بھی ماشاء اللہ آج کی نئی دلھن تو نہیں چھتیس برس کی بیاہی اس سسرال کو برت رہی ہو۔" (١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٥٠)
|آج تم باپ کے کہنے پر اتنا بگڑ گئیں کل تم کو پرائی ماں برتنی ہے۔" (١٩٣٦ء، راشدالخیری، حیات صالحہ، ١٧)
برتنا english meaning
to revolve or turn over in the mindto think overto considerreflect; to useemployapplymake use of; to distributedispense; to spendexpendknow by experienceput to usetent-makerto encamptreattryuse
محاورات
- اغماض برتنا (یا روا رکھنا یا کرنا)
- تکلف برتنا (یا کرنا)
- طریقہ برتنا
- ظاہر داری برتنا
- غیریت برتنا یا رکھنا
- مروت کرنا (یا برتنا یا سے کام لینا)
- ڈھنگ برتنا