برہمی کے معنی
برہمی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بِر + ہَمی }{ بَر + ہَمی }
تفصیلات
١ - برہم سے منسوب: خدا کی، خالق کی۔, iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |برہم| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ صفت ملنے سے |برہمی| بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں افسوس کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے ترتیبی","بے نظمی"]
اسم
صفت نسبتی, صفت ذاتی
برہمی کے معنی
"شاہ جہاں آباد کی برہمی سے قبل . اس شہر میں وارد ہوئے تھے۔" (١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ١٣٧)
برہمی کے مترادف
خفگی
آشفتگی, ابتری, انتشار, پراگندگی, پریشانی, خفگی, رنجیدگی, ژولیدگی, غصّہ, گڑبڑ, ناراضگی, ناراضی
برہمی کے جملے اور مرکبات
برہمی بوٹی
برہمی english meaning
[P ~بر+ہم]anarchyanarchy [P ~بر+ ہم]angeranger; displeasureannoyanceannoyance; vexationbenedictionblessingconfusionconfusion; upsettingcongratulationconvulsiondispleasureprayersalutationupsettingvexation
شاعری
- درہمی سے برہمی سے دیکھیو!
دونوں عالم کا عجب عالم ہوا - محبت جرم ہے‘ لیکن سزا کی حد بھی ہوتی ہے
نگاہِ یار آخر یہ ادائے برہمی کب تک - برہمی کی کبھی آگے بھی لیا کرتے تھے
اس ڈھٹائی سے کبھی کبھی بات کیا کرتے تھے - بزم غم کی برہمی ہے غش میں رہنا بار بار
کیا لگا رکھا ہے یہ آنا کبھی جانا کبھی - چمکی کہیں کسی پہ کسی جا دمی کہیں
فوجوں میں ابتری تھی کہیں برہمی کہیں - رہوار نے وغا میں کہاں رستمی نہ کی
شمشیر جاں ستاں نے کہاں برہمی نہ کی
محاورات
- صفوں میں درہمی برہمی ہونا
- صفوں میں درہمی و برہمی ہونا
- مزاج میں برہمی ہونا