بعد کے معنی
بعد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَعْد }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب کا مصدر ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم ظرف زمان مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں |گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بَعُدَ۔ دُور ہونا","بُعد۔ دُور ہونا"]
بعد بَعْد
اسم
اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
بعد کے معنی
|غدر کے بعد دہلی کی عمارات بھی مسمار ہوئیں۔" (١٩٦٣ء، غالب کون ہے، ٢٨)
|الف لیلٰی کے بعد قصہ حاتم طائی کے ساتھ بہترین افسانوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔" (١٩٤٢ء، شیرانی، مقالات، ٢٤)
|حسین بن منصور نے کہا ہے کہ - قبل اسے ظاہر کرنے بعد اس کی نفی کرنے - سے قاصر ہے۔" (١٩٧٣ء، انفاس العارفین، ٢٩٧)
بعد کے مترادف
پیچھے
آخر, پس, پھر, پیچھے, دوری, فاصلہ, فرق, مسافت
بعد english meaning
distanceremotenessafterafterwardsdifferencedistance; remoteness; differencelaterN.M. (see under دہر *)sincesubsequentto beatto palpitateto throb
شاعری
- عزت بھی بعد ذلتِ بسیار چھیڑ ہے
مجلس میں جب خفیف کیا پھر ادب ہے کیا - پھر بعد میرے آج تلک سر نہیں بکا
اک عمر سے کساد ہے بازار عشق کا - ٹک پوچھتے جو آن نکلتا کوئی ادھر
اب بعد مرگ قیس بیاباں کی کیا خبر - شعر یہ مشہور سب دے دل گداز
پڑھتے ہیں جاے دعا بعد از نماز - آوے گی میری قبر سے آواز میرے بعد
اُبھریں گے کون پھر یہ ترے ناز میرے بعد - جینا مرا تو تجھ کو غنیمت ہے ناسمجھ!
کھینچے گا کون پھر یہ ترے ناز میرے بعد - شمع مزار اور یہ سوزِ جگر مرا
ہر شب کریں گے زندگی ناساز میرے بعد - حسرت ہے اُس کے دیکھنے کی دل میں بے قیاس
اغلب کہ میری آنکھیں رہیں باز میرے بعد - کرتا ہوں میں جو نالے سر انجام باغ میں
مُنہ دیکھو پھر کریں گے ہم آواز میرے بعد - بن گل موا ہی میں تو یہ تو جا کے لوٹیو
صحنِ چمن میں اے پر پرواز میرے بعد
محاورات
- آد ہندو بعد مسلمان
- آنولے کا کھایا بعد میں مزا دیتا ہے
- انسان کی قدر بعد مرنے کے معلوم ہوتی ہے
- اول بچش بعدہ بگوکہ بے نمک است
- اول خویش بعد درویش
- اول خویش بعدہ درویش
- اول طعام بعدہ کلام
- ایک کے (بعد) پیچھے ایک
- بارہ برس کے بعد گھورے کے دن بھی پھرتے ہیں
- بارہ برس کے بعد گھوڑے کے بھی دن پھرتے ہیں