بعض کے معنی
بعض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَعْض }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں |کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بَعَض۔ تقسیم کرنا","خاص آدمی","کچھ آدمی","کچھ خاص"]
بعض بَعْض
اسم
صفت عددی
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : بَعْضے[بَع + ضے]
- جمع : بَعْضے[بَع + ضے]
- تفضیلی حالت : بَعْضوں[بَع + ضوں (واؤ مجہول)]
بعض کے معنی
|بعض مقامات میں جہاں زیادہ اجمال ہوتا تھا - لوگ آنحضرت صلعم سے دریافت کر لیا کرتے تھے۔" (١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٢٦:١)
|ابن عمر سے صحیح ہوا ہے کہ اکتفا کیا انھوں نے ساتھ مسح بعض سر کے۔" (١٨٦٨ء، نورالہدایہ، ٢٠:١)
|وہ طول و عرض میں اتنا ہے کہ بعض شہر اتنا وسیع نہیں ہوتا۔" (١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ٢٩)
بعض کے مترادف
کچھ
چند, متعدد, متفرق, مختلف, کئی, کچھ, کوئی
بعض english meaning
& N- somesome fewcertainseveral; sundrydiversemiscellaneous; some people; certain onesa fewcertain [A]fewin abundanceseveralsometo apply paint to the lips
شاعری
- بعض اوقات خردمند بھی یوں ہنستے ہیں
جس طرح بادہ گساروں کو ہنسی آتی ہے - بعض اوقات اگر ہوا نہ چلے
کبھی دن رات اگر ہوا نہ چلے - اس کے ثمر کو بعض تو کہتے ہیں تاڑ پھل
بے مغزوں کا جو فرقہ ہے کہتا ہے ناریل