بغیر کے معنی
بغیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَغَیر (یائے لین) }
تفصیلات
iعربی اسم صفت اور فارسی حرف جار سے مرکب ہے۔ فارسی زبان میں بطور استثنا مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ہی ماخوذ ہے اور بطور حرف استثنا مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں غالب کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جدائی میں","غیبت میں"]
اسم
حرف استثنا
بغیر کے معنی
١ - بجز، سوا، علاوہ، بن، بنا، بلا۔
بغیر نقش فنا کچھ نظر نہیں آتا ہماری چشم کہیں دیدۂ حباب نہ ہو (١٩٢١ء، میرزا احسن، دیوان، (ق)، ٥٤)
٢ - (کسی شے یا شخص کے) نہ ہونے کی حالت میں، موجود نہ ہونے کی صورت میں۔
یوں زندگی گزار رہا ہوں ترے بغیر جیسے کوئی گناہ کیے جا رہا ہوں میں (١٩٣٤ء، آتش گل، ٨٧)
بغیر english meaning
besidesbutexceptpalsiedsavewithout
شاعری
- اّس گل بغیر جیسے ابر بہار عاشق
نالاں جدا رہے گا‘ روتا جدا رہے گا - اس مہ بغیر میر کا مرنا عجب ہوا
ہرچند مرگ عاشق مسکین عجب ہے‘ کیا - جاتا رہا نگاہ سے جوں موسمِ بہار
آج اُس بغیر داغِ جگر ہیں سیاہ پوش - بغیر دل کہ یہ قیمت ہے سارے عالم کی
کسو سے کام نہیں رکھتی جنس آدم کی - تحقیق ہو تو روحِ دوعالم تڑپ اٹھے
اتنا ترے بغیر پریشاں رہا ہوں میں - تیرے بغیر بھرے شہر میں بھی یوں گزری
کہ جیسے میں کسی اجڑے ہوئے سے گھر میں رہا - جیتا ہے کون‘ جان نہ جب تک ہو جسم میں
تیرے بغیر کیسے گزارہ کرے کوئی - یہ حیاتِ مختصر ہی کاٹنا دشوار ہے
کیا کروں گا لے کے عمرِ جاوداں تیرے بغیر - بہت عجیب سی لڑکی ہے اس کی خاطر میں
پڑھے بغیر حسینوں کے خط جلادوں گا - کام اس سے آپڑا ہے کہ جس کا جہان میں
لیوے نہ کوئی زام ستمگر کہے بغیر
محاورات
- اپنے مرے بغیر سرگ
- اس مالزادی بغیر حلق سے نوالہ کیوں اترنے لگا
- بغیر حکم خدا پتا نہیں ہلتا
- بغیر سیکھے کچھ نہیں آتا
- بغیر کہے نہیں بنتی
- بھیک مانگے بغیر نہیں ملتی
- روئے بغیر ماں بھی دودھ نہیں دیتی
- غلام اور چونا بغیر پٹے کام نہیں دیتا
- گنج بغیر (بے) رنج نہیں
- لابھ بغیر ہر کے نہیں۔ لابھ بنا نہیں ہرکے