بقرہ کے معنی

بقرہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَقَرَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں مستعمل اسم |بقر| کے ساتھ عربی قواعد کے تحت |ہ| بطور لاحقۂ تانیث لگنے سے |بقرہ| بنا اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں مستعمل ہے۔ ١٨٤٠ء میں |معارج الفضائل" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

بقر بَقَر بَقَرَہ

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

بقرہ کے معنی

١ - گائے۔

 کیا مجھ کو اللہ نے محترم نہیں بقرۂ قوم موسٰی سے کم (١٨٤٠ء، معارج الفضائل، ٦٣)

٢ - سورۂ فاتحہ کے بعد کلام پاک کی صورت جو مدینہ میں نازل ہوئی۔

|سورہ بقرہ مدنی ہے دو سو ستیاسی آیت کا اور یہ پہلی سورت ہے جو مدینے میں - نازل ہوئی۔" (١٨٦٠ء، فیض الکریم تفسیر قرآن العظیم، ٣)

٣ - [ تصوف ] نفس کو کہتے ہیں جو ریاضت اور مجاہدے کے واسطے مستعد ہو۔ (مصباح التعرف لارباب التصوف، 63)

بقرہ english meaning

oxbull; cowa cow

Related Words of "بقرہ":