بودا کے معنی
بودا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بو (واؤ مجہول) + دا }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ صفت ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٧ کو "کلیاتِ بحری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے حوصلہ","پست ہمت","پست ہمت (کردینا کرنا ہوجانا ہونا کے ساتھ)","سڑا ہوا","گلا ہوا","گھِسا ہوا","کم حوصلہ","کم دل","کم طاقت","کم ہمّت"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : بودے[بو (واؤ مجہول) + دے]
- جمع : بودے[بو (واؤ مجہول) + دے]
- جمع غیر ندائی : بودوں[بو (و مجہول) + دوں (و مجہول)]
بودا کے معنی
"بادشاہ بودا ہو تو کوی کیا کرے۔" (١٩٢٦ء، شرر، شہید وفا، ٤١)
"کسی اور معاملے میں انسان کا ارادہ ایسا بودا ثابت نہیں ہوتا۔" (١٩٠٧ء، نپولین اعظم، ١٤٨:٢)
"کیسے بودے یہ بت جو مکھی کے پیچھے پڑیں اور اس کو نہ پکڑ سکیں۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١١:٢)
بودا کے جملے اور مرکبات
بودا پن
بودا english meaning
a dovea nightingalea turtle-dovedullfaint heartedfeeblestupidtimidweak
شاعری
- سمج ہوا کہ بہت جیونا ہے بیہودا
کہ سچ عبیر بہت دیس کا بھی ہے بودا - غم کھانے میں بودا دل ناکام بہت ہے
یہ رنج کہ کم ہے مئے گلفام، بہت ہے - غم کھانے میں بودا ، دلِ ناکام بہت ہے
یہ رنج کہ کم ہے مئے گلفام بہت ہے
محاورات
- امیر کا پاد بھی خوشبودار ہوتا ہے
- بو گئی بودار گئی رہی کھال کی کھال
- بو گئی بودار گئی‘ رہی کھال کی کھال
- دل بودا ہونا
- گئی بو بودار کی اور رہ گئی کھال کی کھال