بولا کے معنی
بولا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَو (وائے لین) + لا }{ بو (وائے مجہول) + لا }
تفصیلات
١ - بے دانت کا، پوپلا۔, ١ - (لفظاً) زبان سے بات نکلنے کا عمل، زبانی معاہدہ جو زمین دار اور کاشت کار کے درمیان ہو۔, m["(امر) بولانا کا","(ماضی) بولنا کی","زبانی عقد یا اقرار"]
اسم
اسم نکرہ
بولا کے معنی
١ - بے دانت کا، پوپلا۔
١ - (لفظاً) زبان سے بات نکلنے کا عمل، زبانی معاہدہ جو زمین دار اور کاشت کار کے درمیان ہو۔
بولا english meaning
toothlessverbal agreement between two partiesrainy monththe fifth Hindu monthto a jaundiced eye everything is yellowto confrontto encounter
شاعری
- کیا کچھ نہ تھا ازل میں نہ طالع جو تھے درست
ہم کو شکستہ قصا نے بولا دیا! - گلی میں اُس کی گیا‘ سوگیا‘ نہ بولا پھر
میں میر میر کر اُس کو بہت پکار رہا - میں جو بولا کہا کہ یہ آواز
اُسی خانہ خراب کی سی ہے - جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر
آدمی کو صاحبِ کردار ہونا چاہئے - لرزاں رہا لبوں پہ کوئی حرفِ آرزو
طاری تھا وہ سکوت کہ بولا نہ جاسکا - بند تھا دروازہ بھی اور گھر میں بھی تنہا تھا میں
تُونے کُچھ مُجھ سے کہا یا آپ ہی بولا تھا میں؟ - میں بہت لپٹا تو بولا وہ پری
آدمی ہو یا کوئی آسیب ہو - فاقوں کی میرے سن کے یہ بولا وہ سبزہ رنگ
چانڈو وہ روز پیتے ہیں بھکڑ سدا کے ہیں - آگے پیچھے دیکھ کر بولا کہ او
کوئی یاں حاضر نہیں ہے نابکار - وہ غرق بحر غم ہوں آئینہ جو دیکھا ایواں میں
سمجھ کر نہر بولا قد آدم اس میں پانی ہے
محاورات
- اٹھا ببولا پریم کا تن کا چڑھا اکاس۔ تن کا تن میں مل گیا تن کا تن کے پاس
- بولا اور مارا گیا
- بولا چاہتی ہے
- بھور کا مرغا بولا پنچھی نے منہ کھولا
- چڑی مار ٹولہ‘ بھانت بھانت کا پنچھی بولا
- چڑیمار ٹولہ بھانت بھانت کا پنچھی بولا
- میں تمہارا مارا کبھی نہ بولا