بٹورنا کے معنی
بٹورنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَٹور (واؤ مجہول) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |ورتیت| سے ماخوذ اردو زبان میں |بٹور| مستعمل ہے۔ اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگنے سے |بٹورنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٤٧ء میں |تاریخ ممالک چین| میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اکٹھا کرنا","اکھٹا کرنا","جمع کرنا","فراہم کرنا","ڈھیر کرنا"]
ورتیت بَٹور بَٹورْنا
اسم
فعل متعدی
بٹورنا کے معنی
"کچھ آم لے کر اور کچھ ہار پھول بٹور کر بندرگاہ پر گیا۔" (١٩٣١ء، محمد علی، خطوط، ١٧٤)
"دادا اور میری ماں دونوں پیر پوجنے والوں کو خوش ہو کے آشیرباد دیتے اور روپیہ بٹورتے رہے۔" (١٩٣٥ء، |اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ١٨، ٤)
بٹورنا english meaning
to gather upcollectpurse; to bring togetherassemble; to accumulateamassamass (wealth) by fraudulent meansto collectto gatherto sweep
محاورات
- صبر بٹورنا
- صبر بٹورنا(یا لینا)