بھاو کے معنی
بھاو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بھاو }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٤٣٥ء کو "کدم راؤ پدم راؤ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
بھاو کے معنی
"مجبوراً قبول کرنا پڑا کہ ایک اور وجود (بھاؤ) ہے۔" (١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ١٣٠:١)
نھنا تھا جوں ٹک بڑھپا چاؤ سوں لجا بھائے مکتب میں لک بھاؤ سوں (١٦٣٩ء، طوطی نامہ، غواصی، ٦٤)
"نوجوان میں ابھی سے بھگتی بھاؤ اور پریم کا جذبہ نہیں پیدا ہوا تو وہ آگے چل کر کیا کرے گا۔" (١٩٢٠ء، یوگ واسشٹ، ٣٩)
"حریص آدمی اس ناچنے والی کی مثل ہے جو اپنے ناچ کے سب بھاو اور کمالات ایک ہی وقت میں ادا کرنے چاہے۔" (١٩١٤ء، سی پارۂ دل، ١٧٥)
پک بھاو سوں ہاں ادب کر اس کا جسے امرا اچھے سو سب کر اس کا (١٧٠٠ء، من لگن، ٣٠)
پڑیا شاہ نامہ ہو خوش چاوسوں انکھیاں پر رکھیا لے کے بھوبھاو سوں (١٦٠٩ء، قطب مشتری، ٨٨)
"پہلے تو دس بارہ گھلی گھلی جامنیں چکھ کر دیکھیں پھر ان کا بھاو پوچھا۔" (١٩٠٨، صبح زندگی، ٧٢)
دھرم کا بھاو دل میں ابھرا ہے نقش یہ آب و گل میں ابھرا ہے (١٩٥٥ء، مدرا راکشش، ٩٨)
اس دور میں ہے دو جگت کی خوبی بھج بھاو کی ہور بھگت کی خوبی (١٧٠٠ء، من لگن، ٣٨)
یہ نمک پاشی ہے اے بے در دل کے گھاؤ میں شاعری صورت دکھاے ارتھ میں اور بھاؤ میں (١٩٣٤ء، دیوانجی، ٤٥٣:٣)
"یوں سمجھو کہ تم ایک ہو اور ایک ہوتے ہوئے محض اپنے بھاو کی وجہ سے کسی کے دوست کسی کے دشمن اور کسی کے رشتہ دار بنتے ہو۔" (١٩٢٠ء، یوگ واسشٹ، ٦٠)
"اپنی بات کی ایسی دھنی اور ضدی ہے کہ تیرے بھاو سب مورکھ اور نادان ہیں۔" (١٨٧١ء، گلشن غیرت، ٣٢)
کتک دیہہ جا دھیرجیوں تجّہ بھاو وے مجّہ سوں آج نہ کر کساؤ (١٤٣٥ء، کدم راؤ پدم راؤ، ٧٩)
بھاو کے مترادف
سمجھ, نرخ, کیفیت
بھاو english meaning
["being","existence; birth; state or condition of being","natural state"]