بھنور کے معنی
بھنور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَھن (ن مغنونہ) + وَر }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |بھر مر| سے ماخوذ اردو زبان میں |بھنور| مستعمل ہے اردو میں بطور اسم اور گاہے بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٦٥٧ء میں "گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چکر کھانا","ایک بڑی سیاہ مکھی","پانی کا چکر","پانی کا چکر (پڑنا کے ساتھ)","جب دریا میں کسی گڑھے کے باعث پانی چکر کھاتا ہے تو اسے بھنور کہتے ہیں","گھمن گھیری"]
بھرمر بَھنْوَر
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع غیر ندائی : بَھنْوَروں[بھَن (ن مغنونہ) + وَروں (و مجہول)]"]
بھنور کے معنی
["\"برسات کی کالی بھنور راتیں . افضال کے سر پر آ اور جا رہی تھیں\" (١٩٣٦ء، ستونتی، ١١)"]
[" یہ چاہت کی چاندی امنگوں کا زر نگاہوں کی قوس قزح آنسوؤں کے بھنور (١٩٨٠ء، شام کا پہلا تارا، ١٢٢)"," نین دیول میں پتلی یوہے یا کعبے میں ہے اسود ہرن کا ہے یونافہ یا کنول بھیتر بھنور دستا (١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ٥٠)","\"صرف ایک بھنور ہے جس سے وہ خود کو آزاد نہ کر سکے\" (١٩٠٣ء، سرشار، فسانۂ آزاد، ١٨٥:٤)"," دو طفل خوب رو تھے دو جانب چنور لئے تھے ٹھوڑیوں میں جن کی غبغب کے بھنور پڑے (١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٢٤٢)"]
بھنور کے مترادف
چکر
بھَرم, بھونرا, بیل, چرخاب, چکر, دَور, دوران, گرداب, گردش, گھمیری, لتا, لتّر, ورطہ, ڈر
بھنور english meaning
(dial)calma comba large black beea whirppolpeacefulshoulder
شاعری
- بھنور بھنور تجھے موجوں میں راستہ دے گا
خدا ہے ساتھ تو پھر ناخدا تلاش نہ کر - تری تلاش میں جب سے ہوئے ہیں سرگرداں
خود اپنے آپ میں گم ہوگئے ہیں بھنور کی طرح - ڈوب جاتے ہیں سفینے جہاں چکر کھا کر
آپ کی خیر! وہی پھیر بھنور ہوتے ہیں - ہر اِک بھنور سے زیادہ تباہ کار ہیں یہ
جو چند خوف پھٹے بادباں میں رہتے ہیں - بادل… میں اور تم
بادل کے اور بحر کے رشتے عجیب ہیں!
کالی گھٹا کے دوش پہ برفوں کا رخت ہے
جتنے زمیں پہ بہتے ہیں دریا‘ سبھی کا رُخ
اِک بحر بے کنار کی منزل کی سمت ہے
خوابوں میں ایک بھیگی ہُوئی خُوش دِلی کے ساتھ
ملتی ہے آشنا سے کوئی اجنبی سی موج
بادل بھنور کے ہاتھ سے لیتے ہیں اپنا رزق
پھر اس کو بانٹتے ہیں عجب بے رُخی کے ساتھ!
جنگل میں‘ صحن باغ میں‘ شہروں میں‘ دشت میں
چشموں میں‘ آبشار میں‘ جھیلوں کے طشت میں
گاہے یہ اوس بن کے سنورتے ہیں برگ برگ
گاہے کسی کی آنکھ میں بھرتے ہیں اس طرح
آنسو کی ایک بُوند میں دجلہ دکھائی دے
اور دُوسرے ہی پَل میں جو دیکھو تو دُور تک
ریگ روانِ درد کا صحرا دکھائی دے!
بادل کے اور بحر کے جتنے ہیں سلسلے
مُجھ سے بھی تیری آنکھ کے رشتے‘ وہی تو ہیں!! - پانی میں روز بہاتا ہے اک شخص دیئے امیدوں کے
اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے - بھنور میں کھوگئے ایک ایک کرکے ڈوبنے والے
سرِ ساحل کھڑے تھے سب تماشا دیکھنے والے - کب سے ہم لوگ اس بھنور میں ہیں!
اپنے گھر میں ہیں یا سفر میں ہیں! - اتنی پُر پیچ ہے بھنور کی گرہ
جیسے نفرت دلوں میں پلنے لگے - اُبھرے تو ہر بھنور کا جگر چاک کرگئے
ٹھہرے تو موج موج کو اپنا بنارہے
محاورات
- بھنور میں پڑنا
- بھنور میں پڑنا (یا پھنسنا)