بھگدڑ کے معنی
بھگدڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَھگ + دَڑ }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اسم |بھڑک ل| سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اجتماع کا درہم برہم ہوجانا","حالتِ فرار","حفاظت کے لئے بھاگنا","درہم برہم"]
بھڑک+ل بَھگْدَڑ
اسم
اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
بھگدڑ کے معنی
"ان کی آنے کی اور کھٹ کھٹ کی آواز سنی تو بھاگنے کی تیاری کی اور اس بھگدڑ میں ان کے پروں اور بازوؤں اور چونچوں اور پنجوں سے حضرت کے پنتھر بگڑ گئے۔" (١٨٩٢ء، خدائی فوجدار، ٧٢:٢)
"اجزائے قصیدہ میں ایک جز ایسا ہے جہاں ١٨٥٧ء کی بھگدڑ دکھائے بغیر گزر نہیں۔" (١٩٣٦ء، اودھ پنچ لکھنؤ، ٢١، ٤:١٩)
"کسی جا شور و شیون کی صدا بلند ہوئی کسی جا بھگدڑ پڑی، مال اسباب چھوٹ گیا۔" (١٨٩٠ء، طلسم ہوشربا، ٣٩:٤)