بھتا کے معنی
بھتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَھت + تا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اسم |بھتک| سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتاہے۔ ١٨٩٢ء کو "لیکچروں کا مجعموعہ" میں نذیر کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["اُبلے ہوئے چاول (بھات سے)","جنس جو ہل چلانے والوں کی اجرت میں دی جائے","زادِ راہ","زاد سفر","زاید تنخواہ جو سرکاری ملازموں کو کسی خاص کام کی انجام دہی کے باعث دی جائے","سفر خرچ","کاشتکاروں کو پیشگی بلاسود","کوئی رقم جو سرکاری ملازموں کو علاوہ تنخواہ کے ملے"]
بھتک بَھتَّا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : بَھتّے[بَھت + تے]
- جمع : بَھتّے[بَھت + تے]
- جمع غیر ندائی : بَھتّوں[بَھت + توں (واؤ مجہول)]
بھتا کے معنی
"جب ایجنٹی میں اتنی تخواہ اور بھتے ملتے ہیں تو کالج بند کیوں نہیں ہو جاتے۔" (١٩٢٨ء، دودھ کی قیمت، ١٤٣)
بھتا english meaning
advances to ploughmen without interestploughmen|s wages in kindadditional allowanceadditional emoluments in salaryhead (of slaughtered animal) as foodtravelling allowance
شاعری
- بل نہیں بھتا کروں کیا منج اگر بل ہوئے تو
دل میں یوں ہے جو تجے اپناچ کرلیوں پھبا - نہ کر اعتبار اوس کی کئی کا ایتا
کہ ہے عین وہ چرب تیرا بھتا - مج آہ دھر بھتا جو درونے کوں کر بھٹی
بھڑکا ہو برہ اس میں اوچھلتا ہے رات دیس - خدا کا ہست بھتا اور جھرتا
دندے دشمن کے سر پر پاؤ دھرتا