بیٹھا کے معنی
بیٹھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَے (یائے لین) + ٹھا }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ مصدر |بیٹھا| کا صیغہ ماضی مطلق ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت اور گاہے اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٤ء کو "خالد" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چَپُو","بیٹھا ہوا","بیٹھا ہوا مرد","بیٹھنا کا","تہ میں گیا ہوا","گرا ہوا","کہاروں کی اصطلاح"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جنسِ مخالف : بَیٹھی[بَے (ی لین) + ٹھی]","واحد غیر ندائی : بَیٹھے[بَے (ی لین) + ٹھے]","جمع : بَیٹھے[بَے (ی لین) + ٹھے]"]
بیٹھا کے معنی
["١ - کشتی کھیلنے کی پتوار یا ڈنڈا۔ (پلیٹس)"]
["١ - بیھٹنا سے صفتو بیٹھا ہوا۔ (پلیٹس)","٢ - آباد، بسا ہوا۔ (پلیٹس)","٣ - خالی، فارغ، ٹھالی (مثال کیلئے)"]
بیٹھا کے مترادف
قاعد
براجمان, قاعد, نشستہ
بیٹھا english meaning
fallen inseatedsettledvery deep water abounding with lotus
شاعری
- دور بیٹھا غبارِ میر اس سے
عشق بن یہ ادب نہیں آتا! - بیٹھا ہوں میر مرنے کو اپنے میں مستعد
پیدا نہ ہوں گے مجھ سے بھی جانباز میرے بعد - سب پہ روشن ہے کہ شب مجلس میں جب آتی ہے شمع
اس بھبھوکے سے کو بیٹھا دیکھ جل جاتی ہے شمع - اے وہ کہ تو بیٹھا ہے سر راہ پہ زنہار
کہیو جو کبھو میر بلاکش ادھر آوے - گہ سرگزشت اُن نے فرہاد کی نکالی
مجنوں کا گاہے قصہ بیٹھا کہا کرے ہے - صبح سے شام ہوئی‘ روٹھا ہوا بیٹھا ہوں
کوئی ایسا نہیں آکر جو منالے مجھ کو - فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا
سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا - ہم ترا رستہ تکتے ہوں گے
اور تُو سامنے بیٹھا ہوگا - بیٹھا ہوں اس درخت کے سائے میں اس لئے
اک زلف مہرباں تھی اسی چھاؤں کی طرح - تیرے سامنے بیٹھا ہوں آنکھوں میں اشک لئے
میرے تیرے بیچ ہو جیسے شیشے کی دیوار
محاورات
- اربع جیوں کا تیوں کنبہ بیٹھا کیوں
- الو بنا بیٹھا رہنا / ہونا
- ایسا غائب ہوا جیسے یہاں بیٹھا ہی نہ تھا
- باپ مرا گھر بیٹھا بھیا ۔ اس کا ٹوٹا اس میں گیا
- بن آئی کتے کی جو پالکی بیٹھا جائے
- بنا بیٹھا ہے
- بندر کو ملی ہلدی کی گرہ پنساری بن بیٹھا
- بندر کے ہاتھ ناریل پنساری ہی بن بیٹھا
- بھرا بیٹھا ہونا
- بیٹھا بنیا کیا کرے۔ اس کوٹھی کے دھان اس کوٹھی میں کرے