تاریکی کے معنی
تاریکی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تا + ری + کی }
تفصیلات
iتاریک کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ کیفیت آیا ہے تو |تاریکی| بنا، "سب رس" میں ١٦٣٥ء میں استعمال ہوا۔, m["دُھندلا پن"]
تاریک تَارِیکی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَارِیکِیاں[تا + ری + کِیاں]
- جمع ندائی : تَارِیکِیو[تَا + ری + کِیو (و مجہول)]
- جمع غیر ندائی : تَارِیکِیوں[تَا + ری + کِیوں (و مجہول)]
تاریکی کے معنی
١ - سیاہی، تیرگی، اندھیرا۔
"جس طرح ہم تاریکی میں آنکھوں کو دیکھنے کی تکلیف نہیں دیتے"۔ رجوع کریں: (الحقوق والفرائض، ٢٠:١)
٢ - [ مجازا ] گمراہی، جہالت، بے خبری
"دنیا اس عالمگیر تاریکی میں پڑی ہوئی تھی کہ دفعتاً اسلام نے آ کر ان تمام خیالات اور معتقدات کا پردہ چاک کر دیا"۔ (١٩٠٦ء، الکلام، ١٣٦)
تاریکی english meaning
darknessobscuritya misera niggardretentivestingy
شاعری
- ڈر جانا ہے دشت و جبل نے تنہائی کی ہیبت سے
آدھی رات کو جب مہتاب نے تاریکی سے اُبھرنا ہے - سیہ بختی میں کب کوئی کسی کا ساتھ دیتا ہے
کہ تاریکی میں سایہ بھی جُدا انساں سے ہوتا ہے - تاریکی کے ہاتھ پہ بیعت کرنے والوں کا
سورج کی بس ایک کرن سے گُھٹ جاتا ہے دَم - تاریکی شب کی آڑ لے کر
داخل ہوئے خواب گہ کے اندر - تاریکی شام خوف زا میں
مہتاب کی دلنشیں ضیا میں - ہے یہ تاریکی کہ پاتی ہی نہیں آنے کی راہ
ڈھونڈتی پھرتی ہے کب سے میرا مسکن چاندنی - وہ شاہد صبح کی تبسم ریزی
تاریکی و نور کی وہ رنگ آمیزی
محاورات
- آب حیواں دردن تاریکی است
- آسمان پر تاریکی چھانا
- آنکھوں میں تاریکی چھانا
- تاریکی (ہر طرف) دور ہونا
- تاریکی آجانا چھاجانا یا چھانا
- تاریکی چھا جانا
- تاریکی چھاجانا