تبریز کے معنی
تبریز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَب + ریز (ی مجہول) }
تفصیلات
iفارسی زبان میں ماخوذ اسم ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٤٥ء کو "ترجمہ مطلع العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ظاہر کرنا","لڑائی کے لئے بلانا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
تبریز کے معنی
١ - صفاہان نام راگ کی راگنیوں کا پہلا شعبہ جس کی پانچ راگنیاں ہیں۔
"مقام دوسرا اصفہان اول شعبہ تبریز پانچ نغموں سے مرکب ہے۔" (١٨٤٥ء، ترجمہ مطلع العلوم، ٣٤٣)
٢ - ایران کے ایک شہر کا نام۔
اگر دیکھے ہیں گوہان شام و تبریز کہ دیکھا کوئی ایسا ملک زرخیز (١٧٠٧ء کلیات ولی، ٣٢٥)
شاعری
- پہنچے صائب کو یہ مژدہ کہ خبردار رہے
مصحفی ہند سے اب جانب تبریز آیا - یوں شعر تیرا اے ولی مشہور ہے آفاق میں
مشہور ہے جیوں کر سخن اس بلبل تبریز کا