تبویب کے معنی
تبویب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَب + وِیب }{ تَب + وِیْب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥١ء کو |ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بابوں میں تقسیم کرنا","باب بندی","موضوع دار ترتیب و تقسیم","کتاب کو بابوں میں تقسیم کرنا"]
باب باب تَبْوِیببوب تَبْوِیْب
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تبویب کے معنی
"پھر کیونکر باور ہو سکتا ہے کہ جو شخص تبویب حالات کا یہ اہتمام کرے وہ دیدہ و دانستہ سلطان کے عہد کے واقعات یوں ہی لکھتا جائے۔" (١٩٢٦ء، اورینٹل کالج میگزین، نومبر، ١٥)