گدا کے معنی

گدا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گَد + دا }{ گِد + دا }{ گَدا }

تفصیلات

١ - بستر جو دہرے کپڑے میں روئی بھر کر تیار کیا گیا ہو۔, ١ - ایک قسم کی چلتی ہوئی لَے کے گیت جن کو پورب میں نکٹا کہتے ہیں، گھریلو گیت، گرہستیوں کے گیت۔, iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک صورت سیارہ","بجانے کا ایک ساز","چری کا پولا","دھوکا (کھانا کے ساتھ)","روئی دار بستر","شیر خوار بچہ","فقیروں کا سلسلہ","گیہوں وغیرہ کا خوشہ جو پکنے کے قریب ہو","معنی میں لگانا لگنا کے ساتھ","ہاتھی کا چار جامہ"]

اسم

اسم نکرہ, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : گَداؤں[گَدا + اوں (و مجہول)]

گدا کے معنی

١ - بستر جو دہرے کپڑے میں روئی بھر کر تیار کیا گیا ہو۔

 نہ کوئی ایسا سخی ہے نہ کہیں ایسے گدا ایک قطرے کی طلب کی ہے تو دریا پایا (١٩٨٤ء، ذکر خیر الانام، ٨٦)

١ - ایک قسم کی چلتی ہوئی لَے کے گیت جن کو پورب میں نکٹا کہتے ہیں، گھریلو گیت، گرہستیوں کے گیت۔

 وہ ہیں در یوزہ گر اپنے خدا کے کسی کے گھر نہیں جاتے گدا کو (١٨٧٣ء، مناجات ہندی، ٩٧)

١ - [ مذکر ] مفلس، نادار، غریب، فقیر، بھکاری، گداگر۔

٢ - [ مونث ] مراد، گدائی۔

گدا کے مترادف

آلان, بھکاری, سائل, فقیر

انتڑیاں, بُھچَک, بھکاری, پتلی, سونٹا, غریب, فریب, فقیر, قیاس, گادھ, گدی, گدیلا, گڑیا, لاٹھی, مفلس, مقعد, منگتا, موترا, ڈنڈا, ہڈّا

گدا کے جملے اور مرکبات

گدا, گداگر, گدا زادہ, گدا طبع, گدا طبعی, گدا غازی, گدا گری, گدا نواز

گدا english meaning

A mace; clubbludgeon; a beggarmendicanta mattressa soft quilted beddingbeggarbeggarybeggingpoverty

شاعری

  • کہیں ہے چاند سوالی، کہیں گدا خورشید
    تمھارے در پر کھڑے ہیں یہ سائلاں کیا کیا
  • عشّاق نہ پتھر نہ گدا کوئی نہیں ہے
    اب شہر میں سایوں کے سوا کوئی نہیں ہے
  • دینے والے کا کب احسان گدا لیتے ہیں
    آبرو بچ کے ٹکڑا فقرا لیتے ہیں
  • بس وہ گیا مردوا ٹھوڑ رہا غش ہوا
    بھاپ لگا گد گدا جس کو تری ران کا
  • بتیار بیچ ہو کے گدا گھر بگھر گئے
    جب گھوڑے بھالے والے بھی یوں در بدر گئے
  • سب جگ گدا سلطان توں نوانبراں کا بھان توں
    میرا سو پشتی وان توں تج بن نہیں کوئی یا علی
  • جی گد گدا رہا ہے کیجے ردیف ہم کو
    گھوڑے اڑا رہے ہو کیا بھیمرا تھلی میں
  • گدا سمجھ کے وہ چپ تھا، مری جو شامت آئے
    اٹھا اور اٹھ کے قدم میں نے پاسباں کے، لیے
  • پاؤں عزلت میں دل بے سرو ساماں پھیلا
    جوں گدا ہاتھ نہ تو پیش خسیساں پھیلا
  • بھیڑا انبوہ خلق کی تکثیر
    بادشاہ و گدا و میر و وزیر

محاورات

  • آواز سگاں کم نکند رزق گدارا
  • آواز سگاں کم نہ کند رزق گدارا
  • اتنا نہ گد گداؤ کہ آدمی رو دے
  • پئے علم چوں شمع باید گداخت۔ کہ بے علم نتواں خدارا شناخت
  • پائے گدا (مرا) لنگ نیست ملک خدا تنگ نیست
  • چہ کند ‌گدا ہمی ‌وارد
  • چہار چیز است تحفہ ملتان۔ گرد گرما گدا و گورستان
  • دل ‌گداز ‌ہونا
  • دل کو گدگدانا
  • سب سنسار کال (موت) کا کھاجا، جیسے گدا ویسے راجا

Related Words of "گدا":