تبکیت کے معنی
تبکیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَب + کِیت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٨ء میں "ابن الوقت" میں مستعمل ملتا ہے۔
["بکت "," تَبْکِیت"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
تبکیت کے معنی
١ - بحث میں غلبہ حاصل کرنا، اس طرح قائل کرنا کہ پھر بات کرنے کی جرات نہ ہو، منہ بند کر دینا۔
"قرآن کریم نے. صریح اسلوب میں اس واقعے کی ایسی تردید و تبکیت کی کہ کسی کو جواب میں لب ہلانے کی ہمت و جرات ہی نہ ہو سکی۔" (١٩٤٣ء، سید محفوظ علی، طنزیات مقالات، ٤٤٠)
٢ - [ منطق ] ہر وہ قیاس جس سے کسی وضع خاص کی نقیض کا نتیجہ نکلے۔ (حکمۃ الاشراق، 84)