تتا کے معنی
تتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَت + تا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٢١ء کو "خالق باری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س ۔ تپت)","بھبکتا ہوا","تتی پوری","تند خُو","تند مزاج","تیز مزاج","جلتا ہوا","نہایت گرم"]
تپتکہ تَتّا
اسم
صفت ذاتی
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : تَتّے[تَت + تے]
- جمع : تَتّے[تَت + تے]
تتا کے معنی
"خوب کہی! اری چمیلی پر بھی کوئی تتا پانی چھڑکتا ہے۔" (١٩٣٨ء، شکنتلا، اختر حسین، ٩٧)
اکثر جو دلیر تھے جلے تن جاہل تتے سمجھ کے دشمن (١٨٨١ء، مثنوی نیرنگ خیال، ١٥٤)
"یوں سوچ سمجھ اس نے ہاتھ کو آنکس مار تتا کیا۔" (١٨٠٣ء، پریم ساگر، ٧٣)
تتا کے جملے اور مرکبات
تتا تاؤلا, تتاتوا
تتا english meaning
hotwarmwarn. m
محاورات
- اختتام پر آنا / پہنچنا
- اختتام پر آنا یا پہنچنا
- اختتام کرنا
- اختتام کو پہنچانا
- اختتام کو پہنچنا
- اس برتے پر تتا پانی
- بکری سے ہل جتتا تو بیل کون رکھتا
- بہت اتتا ہی جیو کا کال ہے
- تتا کور(نوالہ) نہ نگلنے کا نہ اگلنے کا
- تین تتالا چوتھے کا منہ کالا۔ تین ٹکٹ مہا بکٹ اور چار کا منہ کالا اور پانچ ہو تو بھالا