تحت کے معنی

تحت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَحْت }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے اردو میں سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(صفت) نیچے","بخلاف فوق","سمت القدم","قابو میں","قبضے میں","نچلا حصّہ","نطیر السمت","نیچے کا","نیچے کا حصّہ","نیچے کا حصہ"]

تحت تَحْت

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد )

تحت کے معنی

١ - نیچے، نچلا، فوق کی ضد۔

 محبت ہی ہے تحت سے تابہ فوق زمیں آسماں سب ہیں لبریز شوق (١٨١٠ء، میر، کلیات، ٩١٢)

٢ - قبضہ، اختیار، قابو، تصرف۔

"تقریباً سارا ہندوستان ایک ہی حکومت کے تحت آگیا۔" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١٧:٣)

٣ - دائرے میں، ذیل میں، زیراثر۔

"اسی تحت میں حکیم غلام محمد خان کے ذکر سے معلوم ہو گا۔" (١٩٣٧ء، قدیم ہنر و ہنرمندان اودھ، ٩٧)

تحت کے مترادف

زیر

اختیار, بس, تَخَتَ, تسخیر, تسلط, تصرف, تلے, دباؤ, زیر, زیریں, عمل, قابو, قبضہ, گہرائی, نچلا, نیچے

تحت کے جملے اور مرکبات

تحت ادراک, تحت اللفظ, تحت الشعور, تحت الارض, تحت الثرا, تحت الجوی, تحت السماء, تحت الشعاع, تحت قانونی, تحت الاحمر, تحت الافق, تحت الحنک, تحت میں

تحت english meaning

the location which is beneaththe interior partthe under partthe inferior partdepth; the nadir; subjectiondominionpossessionauthoritycontrolbeneathcharge ; controlfamiliarityin subjection tointimacypossession chargesocietysubjectionsubordination

شاعری

  • ترا خلعت اک کفن ہے اور اک تحت الحنک
    تیرا بستر ہے زمیں اور تیرا بالش ہے تراب
  • تحت فوق، سب تیر و ہا
    توئیں موج توئیں دریا
  • یاں تک ہیں چقر زمیں کے گہرے
    تا تحت ثریٰ کہیں نہ ٹھہرے
  • کوئی ایسا خدائی میں نہیں ہے
    لگا تحت الشرایٰ سے تا بہ افلاک
  • یہ تحت دل جو شہ مذکور آیا
    شکن نے آہ کا دھونسا بجایا
  • ہمارا کشور دل بھی تو ہے تمہارا راج
    تمہارے تحت حکومت ہے سب ہماراراج

محاورات

  • تحت میں آنا
  • تحت میں رکھنا
  • تحت میں لانا
  • تحت و تصرف میں لانا

Related Words of "تحت":