تخییر کے معنی
تخییر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَخ + یِیر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٦ء میں "نور الہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["خیر "," تَخْیِیر"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تخییر کے معنی
١ - دوسرے کو انتخاب کا موقع دینے کا عمل، پسند کے مطابق ایک یا دوسری چیز کا انتخاب یا ترجیح، اختیار دینا، ترجیح دینا، ترجیح پسند انتخاب۔
"یہاں تک تو مضمون تخییر کا ہے جس میں حضور پاک کی طرف سے ازواج کو اختیار دیا گیا. رہنا پسند کریں یا طلاق حاصل کرلیں۔" (١٩٧٦ء، معارف القرآن، ١٣٤:٧)