ترسنا کے معنی
ترسنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَرَس + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ ہے مصدر ہے۔ سنسکرت میں اس کے مترادف |ترشیت| استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اشتیاق میں رہنا","بیم و رجا میں رہنا","بے چین ہونا","ترس کھانا","خواہشمند کرنا","سخت خواہش کرنا","مشتاق رہنا","ناممکن یا مشکل بات کی امید باندھنا","ندیدہ ہونا","کسی چیز کا بھوکا ہونا"]
اسم
فعل لازم
ترسنا کے معنی
"آؤ یہاں شوق سے آؤ تمہاری صورت ہی کو ترس گئے۔" (١٩١٧ء، طوفان حیات، ١٤)
جیسے ترسا ہوا ہو واعظ نے یوں شراب و کباب کو دیکھا (١٩٣١ء، مائل، انتخاب کلام مائل، ٩)
پاتے تھےامیر جس کے گھر سے روٹی کے لیے وہ آج تر سے (١٨٨٢ء، مادر ہند، ٩٤)
"اب تو میں اتنا بھی رحم کھاتی ہوں کہ سب کو آدمی بناتی ہوں پھر انسان بننے کو ترسے گا۔" (١٩١٤ء، فسانۂ دلفریب، ٤١)
ترسنا english meaning
to longbe eagerly or anxiously desirous (of)to crave or desire earnestly and repeatedlyto beg (for)entreatsupplicate; to be tantalizedto ballooto desire anxiouslyto inciteto long forto pity
محاورات
- آنکھیں صورت کو ترسنا
- جی ترسنا
- روٹی کپڑے کو ترسنا