تسلسل کے معنی

تسلسل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَسَل + سُل }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ رباعی مزید فیہ کے باب تَفَعْلُل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["زنجیر سے باندھنا","(منطق) سلسلہ بندی","پیوستہ ہونا","روانہ ہونا","سلسلہ بندی","سلسلہ خیالات","سلسلہ واری","کسی کام کا جاری ہونا"]

سلسل تَسَلْسُل

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

تسلسل کے معنی

١ - سلسلہ، روانی، تواتر، لڑی، ملا ہونے کا عمل، کڑی سے کڑی ملنے کی حالت۔

"تسلسل بیان کے لیے اس سے پہلے کے چند وفود کا ذکر کرنا بھی موزوں ہو گا۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٣٥:٢)

٢ - سلسلہ وار، تواتر سے، مسلسل۔

 اس طرح ہم نے نہیں دیکھے کہیں سلک گہر جس طرح آنسو نکلتے ہیں تسلسل چشم سے (١٧٤٠ء، دیوان زادہ حاتم (ق)، ٢٩٤)

تسلسل english meaning

running downflowing (water); being joinedadhering as the links of a chain; concatenationsequenceseriessuccession; association (of ideas)[A ~ سلسلہ]association (of ideas)association (of ideas) [A~سلسلہ]clearConnecting like a chaincontinuationcontinuityevidentflowingin continuation on. fsuccession

شاعری

  • شوق ان اس کے لمبے بالوں کا
    یاں چلا جائے ہے تسلسل سا
  • پُھوٹتی ہیں کس تسلسل سے شعاعیں حُسن کی
    اک نظر تیرا سراپا دیکھنا اور سوچنا
  • یہ جو بے رنگ سی‘ بے آب سی آتی ہے نظر
    اِسی مٹی پہ پڑا کرتے تھے وہ نُور قدم
    جن کی آہٹ کا تسلسل ہے یہ سارا عالم
    جن کی خوشبو میں ہرے رہتے ہیں دل کے موسم
    جس کی حیرت سے بھرے رہتے ہیں خوابوں کے نگر

    وہ جو اِک تنگ سا رستہ ہے حرا کی جانب
    اُس کے پھیلاؤ میں کونین سمٹ جاتے ہیں
    آنکھ میں چاروں طرف رنگ سے لہراتے ہیں
    پاؤں خُود جس کی طرف کھنچتے چلتے جاتے ہیں
    یہی جادہ ہے جو جاتا ہے خُدا کی جانب

    کتنی صدیوں سے مسلط تھا کوئی شک مُجھ پر
    اپنے ہونے کی گواہی بھی نہیں ملتی تھی
    حبس ایسا تھا کوئی شاخ نہیں ہلتی تھی!
    اک کلی ایسی نہیں تھی جو نہیں کھلتی تھی
    جب کُھلی شانِ ’’رفعنا لک ذِکرک‘‘ مجھ پر

    آپ کا نقشِ قدم میرا سہارا بن جائے!
    بادِ رحمت کا اشارا ہو سفینے کی طرف
    وہ جو اِک راہ نکلتی ہے مدینے کی طرف
    اُس کی منزل کا نشاں ہو مِرے سینے کی طرف
    مرے رستے کا ہر اک سنگ ‘ ستارا بن جائے!!
  • شوق ان اس کے لنبے بالوں کا
    یاں چلا جائے ہے تسلسل سا
  • اس طرح ہم نے نہیں دیکھے کہیں سلک گہر
    جس طرح آنسو نکلتے ہیں تسلسل چشم سے
  • عجب دورِ تسلسل سمجھ میں کچھ نہیں آتا
    کہ پیدا ناک دانے سے ہے دانہ تاک سے پیدا
  • کس کا منہ ہے جو قبیل و قال کرے
    زلف کے دور تسلسل پر
  • ہوا دانہ شجر دورِ تسلسل آشکارا ہے
    شجر سے گُل تو گُل سے پھل تو پھل سے دانہ پیدا ہے

Related Words of "تسلسل":