تشنگی کے معنی
تشنگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَش + نَگی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم صفت |تشنہ| کی |ہ| حذف کر کے |گی| بطور لاحقۂ کیفیت لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["شوق (تشنہ سے)"]
تَشْنَہ تَشْنَگی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تشنگی کے معنی
١ - پیاس
"اے صاحب خانہ میں غریب الوطن مسافر ہوں شدت تشنگی سے کلیجا منہ کو آتا ہے۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٦٨)
تشنگی english meaning
a bad pay-masterclose fisteddefaulterdesirelongingthirst
شاعری
- تھی آبلۂ دل سے ہمیں تشنگی میں چشم
پھوٹا تو نہ آیا نظر اک بوند بھی پانی - اجر تو صبر کے جلو میں ہے
موجِ دریا میں، تشنگی میں نہیں - گئی تشنگی مے نوش کر لب تر ہوئے ہر دم اتا
تج خوش ادھر کا جام مج کوثر ہوا ہے نیں غلط - تشنگی اپنی نہیں کہتا کسی بے آب کوں
جیوں گہر رکھتا ہے دائم جو گرہ میں آب کوں - گئی تشنگی مے نوش کر لب تر ہوئے ہر دم اتا
تجھ خوش ادھر کا جام مج کوثر ہوا ہے نیں غلط - یاد آگئی بس تشنگی سّیدِ والا
رقت بہت آئی تھی مگر دل کو سنبھالا - گلابی سینت مت ساقی کہ سارا کام‘ بہ جاوے
پیالہ تشنگی سے مے کی مونہہ کو کھول رہ جاوے