تشویش کے معنی
تشویش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَشْ + وِیش }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٤٤ء کو "مفیدالاجسام" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تکلیف دینا","بے چینی","بے قراری","تردد (کرنا ہونا کے ساتھ)"]
شوش تَشْوِیش
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تشویش کے معنی
١ - پریشانی، گھبراہٹ، تردد، فکر، سوچ۔
"جہاں تک مجھے معلوم ہے کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔" (١٩١٤ء، راج دلاری، ٦١)
تشویش کے مترادف
اضطراب, سوچ, تردد
اضطراب, بیکلی, پریشانی, تردّد, سوچ, شوّش, فکر, گھبراہٹ
تشویش english meaning
confusionperplexitydistraction; griefcareanxietydisquietudealarmapprehensionConfusiondisquietude [A]fright or fearworry
شاعری
- ہاں جاں کے زیاں کی ہم کو بھی تشویش ہے لیکن کیا کیجے
ہر رہ جو اُدھر کو جاتی ہے‘ مقتل سے گزر کر جاتی ہے - پڑی جب نظر چشم دلبر طرف
نہ تشویش لیکن ہوئی برطرف
محاورات
- تشویش میں پڑنا