تطمیع کے معنی

تطمیع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَط + مِیع }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩١ء میں "ایامٰی" میں مستعمل ملتا ہے۔

["طمع "," طَمَع "," تَطْمِیع"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

تطمیع کے معنی

١ - لالچ دینا، طمع دینا، لالچ۔

"تخویف و تطمیع دونوں پیغمبر صاحب کے حق میں بے اثر تھیں۔" (١٩٠٧ء، اجتہاد، ٧٢)