تعزیت کے معنی
تعزیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَع + زِیَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اردو میں سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اظہار افسوس","اظہار غم","اظہار ہمدردی","تسلی دینا","شرکت غم","صبر دینا","عزا داری","غم گساری","ماتم پُرسی","ماتم گساری"]
عزا تَعْزِیَت
اسم
اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
تعزیت کے معنی
"جن بزرگوں نے از راہ اخوت اسلامی تعزیت فرمائی ہے میں آپ کے اخبار کے ذریعے سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔" (١٩١٧ء، مقالات شروانی، ٢١١)
ارمان تعزیت کے کبھی کم نہ ہوں گے وہ حشر تک حسین کے ماتم میں روئیں گے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٩:١)
تعزیت کے مترادف
عزا
افسوس, پرسا, سانپا, سیاپا, عزا, ماتم
تعزیت کے جملے اور مرکبات
تعزیت خانہ, تعزیت دار, تعزیت نامہ, تعزیت نگار
تعزیت english meaning
appearanceCondolencecountenancefacefigureformlamentationmourning
شاعری
- جبریل تعزیت میں ہوں مشغول صبح و شام
کہتا ہے ہو کے اشک فشاں وا مصیبتا - ارمان تعزیت کے کبھی کم نہ ہوئیں گے
وہ حشر تک حسین کے ماتم میں روئیں گے - وہ کاندھے پہ نعش تمنا کے تئیں
کرے تعزیت خانہ دنیا کے تئیں - تعزیت دار حسرت دل ہے
یہ جو گر یہ کا جامہ آبی ہے - آداب تعزیت میں ہیں مصروف صبح و شام
سو سو طرح کا نذر میں کرتے ہیں اہتمام