تعمیم کے معنی

تعمیم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَع + مِیم }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور مستعمل ہے ١٨٩٠ میں "سیرۃ النعمان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["عام کردینا","عام کرنا","عام ہوتا جارہا ہے","عمل ہمہ گیر","مقبول ہونا","ہر ایک کو شامل کرنا"]

عمم عام تَعَمِیم

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

تعمیم کے معنی

١ - عمومیت، عام کرنا، سب کو شامل کرنا، عام ہونا۔

"زکوٰۃ کا دوسرا نام صدقہ ہے جس کا اطلاق تعمیم کے ساتھ ہر مالی اور جسمانی امداد اور نیکی پر ہوتا ہے۔" (١٩٣٥ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٠١:٥)

Related Words of "تعمیم":