تنسیخ کے معنی
تنسیخ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَن + سِیخ }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے اردو میں عربی زبان سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔, m["مٹانا","(قانون) منسوخ کرنا","باطل کرنا","خاک کرنا","رد کرنا","فسخ کرنا","منسوخ کرنا","نیست و نابود کرنا"]
نسخ تَنْسِیخ
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَنْسِیخات[تَن + سی + خات]
- جمع غیر ندائی : تَنْسِخیوں[تَن + سی + خوں (و مجہول)]
تنسیخ کے معنی
"ان کو بحثیت مسلمان کے اس اجازت میں ترمیم یا تنسیخ کا خیال کرنا بھی گناہ ہے" (١٩٣٦ء، راشدالخیری، تربیت نسواں، ٧٤)
"حکومت نے اپنے فیصلے کی خود ہی پور ہوشیاری سے تنسیخ کر دی" (١٩١١ء، مکاتیب اقبال، ١٥٢:٢)
تنسیخ کے مترادف
منسوخی
ابطلال, انفساخ, انہدام, بطلان, تردید, رد, منسوخی, مٹانا, میٹنا, نَسَخَ
تنسیخ کے جملے اور مرکبات
تنسیخ انتقال
تنسیخ english meaning
causing to annul or abrogate; cancelling; abrogationquashing (an indictment or a decisionabrogationannumentRepealto lay the foundation ofto workout a plan of
شاعری
- اب جو دیکھیں تو بہت صاف نظر آتے ہیں
سارے منظر بھی‘ پس منظر بھی
لیکن اِس دیر خیالی کا صلہ کیا ہوگا؟
یہ تو سب بعد کی باتیں ہیں مِری جان‘ انہیں
دیکھتے‘ سوچتے رہنے سے بھلا کیا ہوگا؟
وہ جو ہونا تھا ہُوا … ہو بھی چُکا
وقت کی لوح پہ لِکھّی ہُوئی تحریر کے حرف
خطِ تنسیخ سے واقف ہی نہیں
بخت‘ مکتب کے رجسٹر کی طرح ہوتا ہے
اپنے نمبر پہ جو ’’لبیک‘‘ نہیں کہہ پاتے
اُن کا کھ عذر نہیں… کوئی بھی فریاد نہیں
یہ وہ طائر ہیں جنہیں اپنی نوا یاد نہیں