تکلف کے معنی
تکلف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَکَل + لُف }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں عربی زبان سے داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٧٧٤ء کو "مثنویات حسن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اپنے اوپر تکلیف گوارا کرنا","ان معنوں میں بے کے ساتھ استعمال ہوتا ہے","ایسی بات دکھانی جو اپنے میں نہ ہو","تکلیف اٹھا کر کوئی کام کرنا","تکلیف اُٹھا کر کوئی کام کرنا","تکلیف گوارا کرنا","حجاب یا پاس لحاظ کی وجہ سے تکلیف","روک ٹوک","ظاہر داری","ٹیپ ٹاپ (برتنا۔ کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]
کلف تَکَلُّف
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَکَلُّفات[تَکَل + لُفات]
تکلف کے معنی
"دلوں کے اعتبار سے نیک ترین امت، کثیرالمعلومات تصنع اور تکلف سے دور۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٩٨:٢)
"یہ بھی ایک تکلف دیکھنے میں آیا ہے کہ جب نیکی پر کمر باندھتے ہیں تو فرشتے ہو جاتے ہیں۔" ہائے وہ دن ہم سے زاہدیوں لب کوثر کہے پیجیے تو کس تکلف سے ہے کھچوائی ہوئی (١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ٢)(١٩٣٢ء، ریاض رضوان، ٣٥٤)
کچھ نہ گہنا، نہ جواہر نہ تکلف نہ بناؤ سادگی اپنے سے مسرور خوشی سے غٹ پٹ (١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٢٤٩)
"باہر کے رخ کے ستون چوکور اور اندر کے گول ہیں جن پر بڑے تکلف کے نقش و نگار ہیں۔" (١٩٣٢ء، اسلامی فن تعمیر، ٥١)
کیا تکلف تھا بھلا قیس میں جو مجھ میں نہیں عاشقی حصے میں اس کے نہ تھی کچھ بات نہ تھی (١٨٣٢ء، دیوان رند، ١٦٥:١)
تکلف تب ہے اے مشاطہ زلفوں کے بنانے کا کہ سلجھیں گتھیاں اور بال بیکانہ ہو شانے کا (١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٤٦)
"حکومت پر بالفعل بار تو کسی قدر ضرور زیادہ ہو گا، لیکن ایسا نہیں کہ جو قابل برداشت نہ ہو یا جس کی وجہ سے اصلاحات کے عمل درآمد میں تکلف یا توقف کیا جائے۔" (١٩٣٧ء، ہندوستان کا نیا دستور حکومت، ١٢٣)
"میں نے یہ گفتگو صرف اس لیے کی تھی کہ تمام منازل تکلف دفعۃً دور ہو جائیں۔" (١٩٢٤ء، مذاکرات نیاز، ١٢٦)
"آپ نے اس بہار جادو کو کس تکلف سے گرفتار کر لیا۔" (١٨٩٢ء، طلسم ہوشربا، ٣٦:٦)
تکلف کے مترادف
بناوٹ, نمود
آراﺋش, آراستگی, بناوٹ, تامل, تصنُّع, جھجک, حجاب, دقّت, شرم, غیریت, لحاظ, مغائرت, نماﺋِش, نمایش, نمود, ٹھاٹھ, کھٹکا, ہچکچاہٹ
تکلف کے جملے اور مرکبات
تکلف بارد, تکلف مزاج, تکلفات دربار, تکلفات رسمی, تکلفات مجلس
تکلف english meaning
taking (Anything) upon oneself gratuitously or without being requi9red to do itgratuitousness; taking much pains personally (in any matter); painsattentionindustryperseverance; troublein convenience; elaborate preparation (for); profusionextravagance careful observance of etiquetteceremonyformalitybotherationCeremonycrystallised sugarextravagancepreparationsugar candy [P]
شاعری
- کب تک تکلف آہ بھلا مرگ کے تیں
کچھ پیش آیا واقعہ رحمت کو کیا ہوا - ہے تکلف نقاب وے رخسار
کیا چھپیں آفتاب ہیں دونوں - تکلف برطرف تم کیسے معبودِ محبت ہو
کہ اک دیوانہ تم سے ہوش میں لایا نہیں جاتا - جب ذرا شام کچھ بے تکلف ہوئی برگزیدہ فرشتوں کے پرپخ گئے
رات کا دیپ سورج بجھادے اگر، موم کے پاک چہرے پگھل جائیں گے - رہے اس شوخ سے آزردہ ہم چندے تکلف سے
تکلف برطرف تھا ایک انداز جنوں وہ بھی - غرض پھر تو حقے تکلف بھرے
قرینے سے ہر اک کے آگے دھرے - موسم گل میں تکلف کیا دیوانوں نے
اپنی زنجیروں پہ سونے کا چڑھایا پانی - ہوئی دیوانگی مجنوں کی یوں میرے جنوں آگے
کہ جیوں ہے حسن لیلیٰ بے تکلف پاے نام اس کا - پر تکلف پہنی تھی اس نے وو کول
جاتی تھی جس دیکھ سدھ بدھ تن کی بھول - اے اہل گلفروش تکلف ہے بہار
تختے لگا گلاب کے اپنی دکان میں
محاورات
- بے تکلفی نفرت کا موجب ہے
- تکلف برتنا (یا کرنا)
- تکلف میں ریل چل دی
- تکلف میں ہے تکلیف سراسر
- تکلف کرنا