تھیلی

{ تَھے (ی لین) + لی }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ |تھیلا| کی تصغیر ہے۔

["ستھلی "," تَھیلی"]

اسم

اسم تصغیر ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : تَھیلِیاں[تَھے + لِیاں]
  • جمع غیر ندائی : تَھیلِیوں[تَھے + لِیوں (و مجہول)]

تھیلی کے معنی

١ - چھوٹا تھیلا، کیسہ، خریطہ۔

 ہجرت کرو تھیلی میں اگر ہینگ سمائے اور یہ نہیں تو جاؤ جدھر سینگ سمائے (کلیات، اکبر، ٥٠:٤)

٢ - [ کنایۃ ] نقدی کی تھیلی، توڑا

"فردوسی حمام سے نکلا تو ایاز نے روپے کی تھیلیاں پیش کیں، فردوسی نے بڑی بے تابی سے دست شوق بڑھایا۔ لیکن سونے کے پھل کے بدلے چاندی کے پھول تھے"۔ (شعرالعجم، شبلی نعمانی، ١٠٤:١)

٣ - بٹوہ، خصیہ، فوطہ

"اپنے نوزائیدہ بچے کو ولادت کے بعد ایک تھیلی میں جو اسی غرض سے مادہ کے پیٹ کے ساتھ لگی ہوتی ہے، ڈال کر پرورش کرتے ہیں"۔ (١٩٨١ء، تحفہ سائنس، ٩٥:١)

٤ - وہ خانہ جو کنگرو کی مادہ کے پیٹ کے باہر قدرت نے بنایا ہے۔

"نوخیز تھیلی میں ابتداً دو مرکزے ہوتے ہیں"۔ (مبادی نباتیات، ٨٠٠:٢)

٥ - [ نباتیات ] یک خلوی بذرے دان

"سانپ کے حلقوم میں جو ایک زہر تھیلی ہوتی ہے وہ بھی اس کی ترکیب کا ایک فضلہ ہوتا ہے"۔ (اساس الاخلاق، ٥٢٧)

٦ - [ حیاتیات ] جانداروں میں قدرتی بنے ہوئے اعضا۔

"سات ماہ کے بعد عکس ریز سے معلوم ہو جائے گا کہ تھیلی میں ایک بچہ ہے کہ دو"۔ (١٩٤٧ء، جراہیات، زہراوی، ٨٧)

٧ - مشیمہ، وقت پیدائش بچہ پر لپٹی ہوئی جھلی کی بند لپیٹ۔

مترادف

جھولی

مرکبات

تھیلی بردار, تھیلی دار, تھیلی بذرہ

انگلش

["a bag","a sack; a purse of a thousand rupees; the scrotum"]