تینوں کے معنی
تینوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تی + نوں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - تین، تمام تین، کل تین، تین کے تین۔, m["آلۂ تناسل(ہ ۔ قدیم ، مجازاً: نام لینے سے گریز کرتے ہوئے مستعمل تھا)","سب تینوں"]
اسم
صفت عددی
تینوں کے معنی
١ - تین، تمام تین، کل تین، تین کے تین۔
تینوں کے جملے اور مرکبات
تینوں تاپ, تینوں اوستھا
تینوں english meaning
ministry of agriculture
شاعری
- بارش
ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
بام و در پر… شجر حجر پر
گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
اور اُن کی آواز…
کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
آپس میں کھو جاتے ہیں
چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے - تیغ نگاہ غیظ جو تینوں پہ گرگئی
کیا کرکری ہوئیں کہ ہر اک باڑھ کرگئی - اے تینوں مسلمان ہے دیندار
کہ شداد نمرود ہے نابکار - جھمکتیاں پڑیاں تھیاں وو جنگل منے
اوچا کر لیئے اس کوں تینوں جنے - تھی تین کی یہ کشتی چوتھی کو اس میں چھوڑا
اس نے تو خم بجا کر تینوں کو دھر جھنجھوڑا - منتر چنتر ان کے کافر جادو میں سب پڑھتے ہیں
گورکھ گوپی چھند مچھندر ہیں آپس میں تینوں ایک - شعر ہوں اون تینوں کے برابر
گھٹ بڑھ ان میں نہوئے مقرر - نہ پوچھو حال نفس و خلق و شیطاں
یہ تینوں ہیں طریقت میں مہالک - ہوتے ہیں گو یہ تو جدا فرق نہیں ہے ان میں کچھ
کدو ڈھینڈس اور چقندر ہیں آپس میں تینوں ایک - یہ تینوں رود خانے ہیں دہر بسیط میں
ملتے ہیں رفتہ رفتہ سبھی جا محیط میں
محاورات
- آرس۔ نندرا اور جماہی یہ تینوں ہیں کال کے بھائی
- ایک کا تیتے تینوں تیت
- بھاٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آدر کریں جات نہ پوچھیں بات
- بھوک گئے بھوجن ملے جاڑا گئے قبا (ئی) جوانی گئی تریا ملے تینوں ان سبھا (دیو بھائی)
- بھٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آور کریں جات نہ پوچھیں بات
- بہرے (کے) آگے گاونا۔ گونگے آگے گل۔ اندھے (کے) آگے ناچنا۔ تینوں (سارے) الل بلل
- بے مینہ کے دانوری گھوڑا بنا لگام۔ بے ماتھ کے لشکر تینوں بھیل ناکام
- پان پرانا گھرت نیا اور کلونتی نار۔ یہ تینوں تب پایئے جب پرسن ہوئیں مرار
- تاتا۔ تیتا آملہ تینوں دھات بناس
- تیلی کے تینوں مریں اوپر سے ٹوٹے لٹھ