جان عزیز کے معنی
جان عزیز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جا + نے + عَزِیْز }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |جان| کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ماخوذ صفت |عزیز| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٠ء میں "چمنستان سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ندا) پیارے","پیاری جان (اپنی)","میری جان"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جان عزیز کے معنی
١ - پیاری جان، زندگی۔
دنیا میں عزیز جان سے بڑھ کر کیا ہے پر جان عزیز سے بھی پیارا تو ہے (١٩٣٨ء، (ترجمہ) الخیام، ٣٤)
٢ - (مخاطب کرنے کا کلمہ) پیارے، میری جان۔ (نوراللغات؛ جامع اللغات)
شاعری
- کیوں کر اس بت سے رکھوں جان عزیز
کیا نہیں ہے مجھے ایمان عزیز - گر جان عزیز ہے نہ ادھر آؤ عزیزو
یاں سے تو نکلتے ہیں یہ لاشے ہی مچا مچ