جرعہ کے معنی
جرعہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جُر + عَہ }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٧٤ء میں "تصویر جاناں" میں مستعمل ہے۔, m["گھونٹ","لقمہ","نگلنا","پہلے سے نکلا ہوا","دوا کي خوراک","ذرّہ بھر","مچھليوں کا جال","ہڑپ کر جانا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جُرْعات[جُر + عات]
جرعہ کے معنی
"ایک ہی جرعے میں اس نے آدھا گلاس ختم کر دیا۔" (١٩٥٠ء، سرکنڈوں کے پیچھے، ٥٦)
"جن پر کچھ لگان نہیں ملتا ان کو اصطلاحاً زمین بے لگان یا جرعہ بے لگان کہتے ہیں۔" (١٩١٧ء، علم المعیشت، ١٥٨)
جرعہ کے مترادف
گھونٹ
بُوند, چونا, چھکڑا, چھینٹ, شمہ, قطرہ, گرانا, گرنا, ٹپکنا, ڈراپ, ڈرافٹ, کشش, ہانپنا
جرعہ کے جملے اور مرکبات
جرعہ نوش, جرعہ نوشی, جرعہ جرعہ, جرعہ کش
جرعہ english meaning
a draughtgulpsupsipdrop
شاعری
- واعظ نہیں کیفیت میخانہ سے آگاہ
اک جرعہ بدل ورنہ یہ مندیل ہر آوے - تہ جرعہ ہم کو دیتے ہو تم پی کے جام سے
یہ تحفہ ربط بوسہ بہ پیغام رہ گیا - زمانے کی نہ دیکھی جرعہ ریزی درد کچھ تونے
ملایا مثل مینا خاک میں خوں ہر شرابی کا - کروں کیوں نہ ظرف گلی پہ غش کہ بد ور چرخ ہوں جرعہ کش
مجھے ہے جو دغدغہ عطش تو اسی کمار کے چاک سے - سب گھر کو لگاتے ہیں بس اک جرعہ پہ ساقی
کچھ تجھ سے طلب ہم خم صہبا نہیں کرتے - پیے گی امت مرحومہ جرعہ کوثر
نہ فسخ و رسخ سے خطرہ نہ مسخ ہونے کا ڈر - گُل گُل شگفتہ مے سے ہوا ہے نگار دیکھ
یک جرعہ ہمدم اور پلا پھر بہار دیکھ - ہزار خسرو و جم جرعہ خوار ساغر بذل
ہزار حاتم طے ریزہ چین خوان نوال
محاورات
- بیک جرعہ درکشید کرنا