جلالت کے معنی
جلالت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَلا + لَت }دبدبہ
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اصل لفظ |جلالۃ| ہے اردو میں اس سے ماخوذ |جلالت| اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٩ء میں غواصی کے "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جاہ و جلال","دیکھئے: جلال","رسمی طریق","رعب داب","رکھ رکھاوٴ","شان وشوکت","عزّتِ نفس","عظمت و جلال"],
جلل جلال جَلالَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
جلالت کے معنی
"جلال اور جلالت کہتے ہیں بزرگ قدر ہونے اور نیز بزرگی کو۔" (١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٣٤:١)
جلالت کے جملے اور مرکبات
جلالت شعار, جلالت مآب, جلالت الملک, جلالت آفریں, جلالت پژوہ
جلالت english meaning
greatnessgrandeureminencedignitystatemajestysplendourglory; mightpower; aweawfulnesssootyJalalat
شاعری
- ہیں غیط میں جو بادشہ آسماں جناب
تھرارہا ہے رخ کی جلالت سے آفتاب - وہ رعب و جلالت کہ ہر اک دیکھ کے ششدر
شیرانہ نظر ڈالی تو تر بھر ہوا لشکر - ہے بہر وہم مصر حقیقت حصار بند
کرتی ہے کام فر جلالت فصیل کا - جلالت کے ارچت جھڑالے ہیں سب
لوہے جن کے ہت ناگ کالے ہیں سب - عجب اک جلالت سے بڑھ کر وہ شیر
کھڑا ہو گیا راہ حضرت کی گھیر - غصے کی بیجلی تیرے جلالت سات جب کڑکے
تو لرزاں شیر ہور شرزا، دچک فیل دماں پکڑے - ہ بیتاب دیکھ تج جلالت کی تاب
نہ موں پر کھڑا ہوسکے آفتاب - ذی جاہ و ذی جلالت و ذی فہم و شی شعور
شالیق ریاض خلد کے مشتاق وصل خور - ذی جاہ و ذی جلالت و ذی فہم و ذی شعور
شایق ریاض خلد کے مشتاق وصل حور - غصے کی بیجلی تیرے جلالت سات جب گڑکے
تو لرزاں شیر ہور شرزاد چک فیل دماں پکڑے