جھومنا کے معنی
جھومنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جُھوم + نا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم |جھوم| کے ساتھ |نا| بطور لاحقۂ مصدر لگانے سے |جھومنا| بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آویزاں ہونا","ایک جگہ کھڑے ہوکر اِدھر اُدھر ہلنا","بادلوں کا اکٹھا ہونا یا جمع ہونا","جانوروں کا نیچے اوپر سرہلانا","حرکت کرنا","مزے میں یا جوش میں بیٹھے ہوئے اِدھر اُدھر ہلنا","مستانہ چال چلنا","نشے میں ادھر ادھر ہلنا","نیچا ہونا","ہاتھی کی چال چلنا"]
جھوم جُھومْنا
اسم
فعل لازم
جھومنا کے معنی
آ کہ ہم بھی اک ترانہ جھوم کر گاتے چلیں اس چمن کے طائروں کی ہم زبانی پھر کہاں (١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ٨٧٠)
نغمہ و رقص کی ملاقاتیں جیسے برکھا کی جھومتی راتیں (١٩٤٧ء، سموم و صبا، ١١٦)
"جہاں میری. انگاروں سے دہکی اور پنکھڑیوں سے مہکی ہوئی نوجوانی جھوما کرتی تھی" (١٩٣٣ء، سیف و سبو (مقدمہ)، ١٤)
جھوم کر رندوں نے محفل میں دعائیں دیں مجھے آ گیا لب پر جو کچھ میرے بیان موج سے (١٨٨٦ء، دیوان سخن دہلوی، ٩٦))
جھومنا english meaning
be enrapturedbe in an ecstatic moodbe overjoyedrockrock and rollstaggersway to and froswingwalkwalk with staggering stepwith staggering step
شاعری
- زلف کا چھٹنا ترے رخسار پر
ہے گھٹا کا جھومنا گلزار پر - وہ جھومنا درختوں کا پھولوں کی وہ مہک
ہر برگ گل پہ قطرہ شبنم کی وہ جھلک
محاورات
- دروازے پر ہاتھی جھولنا یا جھومنا
- ہاتھی جھومنا