جیب تراش
{ جَیب (ی لین) + تَراش }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |جیب| کے ساتھ فارسی مصدر |تراشیدن| سے مشتق صیغہ امر |تراش| بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٦٦ء میں "جنگ کراچی" میں مستعمل ملتا ہے
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : جَیب تَراشوں[جَیب (ی لین) + تَرا + شوں (و مجہول)]
جیب تراش کے معنی
١ - جیب کاٹ کر مال یا نقدی نکال لینے والا۔
"پولیس نے مشہور جیب تراش کو گرفتار کیا۔" (١٩٦٦ء، جنگ، کراچی، ٣٠، ١٨١، ٦)
مترادف
اچکا, ٹھگ, لٹیرا