جینا کے معنی
جینا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جی + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |جیو| سے ماخوذ اردو میں |جی| بنا اور پھر اردو قاعدے کے تحت علامت مصدر |نا| لگانے سے |جینا| بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٦١١ء میں "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(عو) زندہ و سلامت","تندرست ہونا","جیتا رہنا","زندگی بسر کرنا","زندگی کا لطف اٹھانا","زندہ رہنا","صحت پانا","عمر والا","گزران کرنا"]
جیو جِینا
اسم
فعل لازم
جینا کے معنی
"اب تو جیتے ہیں اپنے رشتہ داروں میں دو گھڑی ہنس بول کر وقت گزار لینے دو، کیوں تم زندگانی کو بے مزہ کراتے ہو۔" (١٩١٨ء، چٹکیاں اور گدگدیاں، ٣٤)
جینا english meaning
To livebe aliveto existto subsist; to enjoy life; to be revivedbe restored(horse|s) hoof(horse|s) tramp of hoofexistexistencelifeliveto exist living
شاعری
- جینا مرا تو تجھ کو غنیمت ہے ناسمجھ!
کھینچے گا کون پھر یہ ترے ناز میرے بعد - جینا پڑا کہ اپنی وفا کا خیال تھا
ورنہ ہر اک عزیز کی خاطر پہ بار تھے - جی لئے‘ جتنے دنوں ان کی نگاہوں میں رہے
اب یہ جینا تو بزرگوں کی دعا لگتا ہے - ہمیں سیرت محمد سے ملا ہے یہ خزینہ
جو ہو دوسروں کی خاطر وہی اصل میں ہے جینا - کسی کی دُھن میں جینا ہے، کسی کے ڈر میں رہنا ہے
بتا اے زندگی کب تک اسی چکر میں رہنا ہے - رنگوں کو کلیوں میں جینا کون سکھاتا ہے!
شبنم کیسے رُکنا سیکھی ! تتلی کیسے رَم! - یہ خواب ہے کہ حقیقت ، خبر نہیں امجد
مگر ہے جینا یہیں پر، یہیں پہ مرنا ہے - یہ چاند ستارے تم اوروں کے لیے رکھ لو
ہم کو یہیں جینا ہے ہم کو یہیں مرجانا - وہ ایک شخص کہ جس کو غزل بھی کہتے ہیں
اسی کے نام سے جینا اسی پہ مرنا ہے - آخر امید ہی سے چارہ حرماں وہگا
مرگ کی آس پہ جینا شب ہجراںہوگا
محاورات
- ایک آفت سے تو مر مر کے (بچے تھے) جینا ہوا تھا
- برے حالوں جینا
- پھول سونگھ کر جینا یا رہنا
- پھٹ دا کا جینا جو تکے پرائی آس
- پھٹ وا کا جینا جو تکے پرائی آس
- جب تک جینا تب تک سینا
- جینا تھوڑا آسا بہت
- صورت دیکھ کر جینا
- گدھے کا جینا تھوڑے دن بھلا
- مر مر کے بچنا یا جینا