حجازی کے معنی

حجازی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حِجا + زی }رسول کریم کا لقب

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |حجاز| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩١٢ء کو "سی پارۂ دل" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[],

حِجاز حِجازی

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : حِجازِیوں[حِجا + زِیوں (و مجہول)]
  • لڑکا

حجازی کے معنی

١ - جزیرہ العرب کا شمال مغربی حصہ جس میں مکہ معظمہ، مدینہ منورہ اور طائف وغیرہ واقع ہیں (جو بالعموم سعودی عرب کی موجودہ سلطنت کا مغربی صوبہ ہے)، حجاز کا باشندہ۔

 باندھی تھی جو نیت تو غازی تھے بہتر اس مقتل شامی میں حجازی تھے بہتر (١٩٨١ء، شہادت، ٢١٨)

٢ - [ موسیقی ] حجاز، ایرانی موسیقی میں ایک راگ یا اس سے منسوب۔

"غرض یہ تھی کہ عربی و ایرانی موسیقی کو ہندی موسیقی سے ملایا جائے ان تینوں طرز کی موسیقی کے ملاپ کے بعد . جو راگنیاں پیدا ہوئیں . یہ ہیں زلف، نوروز، عراقی، یمن، کھماچ وغیرہ۔" (١٩٣٠ء، گلشن ترنم، ١٥)

نسیم حجازی، فہیم حجازی

حجازی english meaning

Hajazi

شاعری

  • کام میں لانہ سکی تھی جسے خاک دہل
    تیرے ذروں نے بچھادی وہ حجازی بارود

Related Words of "حجازی":